Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمام عالم ہستی ہے اک نظر کا فریب

ولی کاکوروی

تمام عالم ہستی ہے اک نظر کا فریب

ولی کاکوروی

MORE BYولی کاکوروی

    تمام عالم ہستی ہے اک نظر کا فریب

    کبھی ہے شام کا دھوکا کبھی سحر کا فریب

    نہ کھائیں گے کبھی دنیا کے مال و زر کا فریب

    جو کھا چکے ہیں تری چشم عشوہ گر کا فریب

    اڑے چمن سے تو اڑ کر قفس نصیب ہوئے

    یہ جانتے تو نہ ہم کھاتے بال و پر کا فریب

    ہم اور بڑھ گئے کچھ دور تیری منزل سے

    یہ ہم سفر کا فسوں تھا کہ راہبر کا فریب

    ٹھہر گئے دم رخصت بہ خوف بارش و برق

    وہ کھا گئے دل بیتاب و چشم تر کا فریب

    ہر ایک گام پہ تو نے بٹھا دئے رہزن

    پھر اس پہ حکم ہے کھانا نہ رہ گزر کا فریب

    پہنچ گیا ترے ہم نام کے یہاں شاید

    بتا رہا ہے خط ناز نامہ بر کا فریب

    تمہارے جلوۂ روشن کی ہے یہ تابانی

    نہ کھاؤ وصل کی شب تابش سحر کا فریب

    کسی کے جلوۂ اول نے وہ ستم ڈھائے

    کہ ہم نہ کھائیں گے اب جلوۂ دگر کا فریب

    قدم تو تیز ہیں منزل مگر ہنوز ہے دور

    ہر ایک گام پہ کھاتے ہیں ہم سفر کا فریب

    امید وصل میں کاٹی تمام رات ولیؔ

    سحر ہوئی تو کھلا لعل حیلہ گر کا فریب

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے