تمام عیش و طرب ہیں فقط اسی کے لئے
تمام عیش و طرب ہیں فقط اسی کے لئے
خرد سے کام لیا جس نے زندگی کے لئے
یہ ارتقائے خرد ہے کہ انتہائے جنوں
جنوں نواز بنے ہیں جو آگہی کے لئے
چمک رہے ہیں جو قطرات خوں سر مژگاں
یہ اہتمام چراغاں ہے آپ ہی کے لئے
جہاں گمان بھی ہو آپ کے گزرنے کا
وہیں جھکا دیا سر میں نے بندگی کے لئے
مہہ و نجوم پہ ڈالی گئی کمند شعور
یہ التزام ہے دو دن کی زندگی کے لئے
یہ جشن عیش و طرب آپ ہی کے دم سے ہے
ہوئے ہیں آپ تو پیدا ہی دلبری کے لئے
لہو سے اپنے جلا کر چراغ آنکھوں میں
حریم دل کو سجایا ہے آپ ہی کے لئے
اسی کے واسطے چمکے ہیں کوکب تقدیر
چراغ ہوش بھی روشن ہے آدمی کے لئے
سمجھ سکا نہ انا الحق کے راز کو خاورؔ
یہ ایک کھیل تھا عرفاں کے منتہی کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.