تمام درد کے رشتے بحال رکھتے ہیں
تمام درد کے رشتے بحال رکھتے ہیں
ہم انگلیوں پہ ابھی ماہ و سال رکھتے ہیں
کہیں سے کوئی وسیلہ ضرور نکلے گا
بچھڑ کے تجھ سے امید وصال رکھتے ہیں
نہ کوئی چھت ہے نہ کھڑکی نہ کوئی دروازہ
ہم اپنا گھر بھی بڑا بے مثال رکھتے ہیں
تلاش رزق میں اڑتے ہیں چار سو لیکن
پرند اپنی نگاہوں میں جال رکھتے ہیں
ہمارے اپنے کھلونے نہیں تو کیا غم ہے
تمام بچوں کی ہم دیکھ بھال رکھتے ہیں
یہ امتیاز بھی کچھ کم نہیں ہے اے راہیؔ
جو شے بھی رکھتے ہیں ہم بے مثال رکھتے ہیں
- کتاب : سائبان غزل (Pg. 61)
- Author : راہی حمیدی
- مطبع : انجمن درس ادب،چاندپور (2011)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.