Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمام دوست تو آئے تھے واپسی کے لیے

امولیہ مشرا

تمام دوست تو آئے تھے واپسی کے لیے

امولیہ مشرا

MORE BYامولیہ مشرا

    تمام دوست تو آئے تھے واپسی کے لیے

    میں اور بلب ہیں آخر میں روشنی کے لیے

    جسے میں جیتنے کی بات کر رہا ہوں دوست

    وہ کھیل ہے ہی نہیں عام آدمی کے لئے

    کسی کے گھر کا اگر شمس ڈوب جاتا ہے

    چراغ جلتے ہیں اس گھر کے روشنی کے لیے

    یہ پہلی رات ہے میں اس قدر ہوا ہوں غریب

    نہیں ہے مجھ پہ کوئی وجہ خودکشی کے لئے

    وہ میرے پاس تھی اتنے کہ سانس لگتی تھی

    ندی کے پاس میں تڑپا ہوں تشنگی کے لیے

    تمہیں تو اچھے برے وقت کی پڑی ہے یہاں

    ترس گئے ہیں کئی لوگ اک گھڑی کے لیے

    کسی کسی پہ یہ وحشت سوار ہوتی ہے

    کہ میرے شعر نہیں ہوتے ہر کسی کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے