تمام دنیا میں ڈھونڈ آیا میں گم شدہ زندگی کی صورت
تمام دنیا میں ڈھونڈ آیا میں گم شدہ زندگی کی صورت
ملی تو مجھ کو حیات مضطر مگر ملی اجنبی کی صورت
سبق ہے سیکھا ہم اہل دل نے یہ عجز کی سر بلندیوں سے
کہ ایک سجدہ ہے کافی لیکن ہو بندگی بندگی کی صورت
عجیب دستور عاشقی ہے نہ میں ہی میں ہوں نہ تم ہی تم ہو
نہ دوستی دوستی کی صورت نہ دشمنی دشمنی کی صورت
خبر تصور خیال ایماں گماں یقیں فکر علم حکمت
مقام خود آگہی کے آگے سواد کم آگہی کی صورت
برہنہ سر آبلہ گزیدہ شکستہ دل پیرہن دریدہ
مقام سدرہ پہ سوچ میں ہوں کوئی ہے پردہ دری کی صورت
ملا سر راہ خود سے جب میں عجیب ہی اپنا حال دیکھا
کسی کی آنکھیں کسی کا چہرہ نظر کسی کی کسی کی صورت
نہ پوچھ مجھ سے کہ میں کہاں ہوں مجھے تو کچھ بھی پتا نہیں ہے
کہ اپنی صورت میں آ رہی ہے نظر مجھے ہر کسی کی صورت
یہ سچ ہے دنیا میں اور ہوں گے جمیل و خوش رو حسین و دلبر
پسند آئی مگر ہمیں تو جناب من آپ کی ہی صورت
نہ جانے کب سے کھڑا تھا سرورؔ اک آستین امید تھامے
وہ نکلا خود سے ہی غیر حاضر ہوئی عجب حاضری کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.