تمام فتنوں سے خود کو بچا لیا میں نے
تمام فتنوں سے خود کو بچا لیا میں نے
منافقین سے پیچھا چھڑا لیا میں نے
نہ جانے کس لئے زحمت اٹھا رہے ہیں لوگ
دراز قد بھی جب اپنا گھٹا لیا میں نے
شناخت ہو سکے جس سے فریب کاروں کی
جناب والا وہ چشمہ لگا لیا میں نے
مری انا پہ ذرا بھی کہیں جو حرف آیا
تو آسمان کو سر پر اٹھا لیا میں نے
تجھے میں ترک کروں کس طرح غزل گوئی
تجھے تو زیست کا حصہ بنا لیا میں نے
ہوئے شکار جو احباب بد گمانی کے
انہیں بھی حسن وفا سے منا لیا میں نے
مسرتوں سے بہت گھٹ رہا تھا دم عالمؔ
غم حیات کو اپنا بنا لیا میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.