تمام جلوے ہیں روشن جمال یار ہے ایک
تمام جلوے ہیں روشن جمال یار ہے ایک
ہزاروں پھول کھلے ہیں مگر بہار ہے ایک
شعاعیں لاکھوں ہیں خورشید زرنگار ہے ایک
کروڑوں قطرے ہیں دریائے بے کنار ہے ایک
بھری ہوئی ہیں شرابیں خموں میں رنگا رنگ
مزے ہیں سب کے جداگانہ پر خمار ہے ایک
کروڑوں بوندیں ہیں لیکن ہے ایک ابر مطیر
کرشمے بو قلموں ہیں نگاہ یار ہے ایک
حقیقت ایک ہے لیکن ہیں لاکھ افسانے
ہزاروں چشمے ہیں جاری پر آبشار ہے ایک
ہے ایک شمع تجلی ہزار پروانے
ہزاروں نغمے چھڑے ہیں مگر ستار ہے ایک
بسے ہوئے ہیں ہزاروں دماغ خوشبو سے
شمیم سلسلۂ زلف مشک بار ہے ایک
ہے ایک خواب حقیقت ہزار تعبیریں
ہیں راستے متفرق مقام یار ہے ایک
ولیؔ خلل نہیں کثرت سے اصل وحدت میں
ہزار بھی در شہوار ہوں تو ہار ہے ایک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.