تمام جسم ہی گھایل تھا پر نشان نہ تھا
تمام جسم ہی گھایل تھا پر نشان نہ تھا
گواہ سب تھے مگر حق میں اک بیان نہ تھا
یہی سنا ہے محلے کے سب بزرگوں سے
لگان کھیت کا تھا نسل پر لگان نہ تھا
سمجھ لو پاؤں میں بینائی رکھ کے دیکھا ہے
پہاڑی راہ تھی لیکن کہیں ڈھلان نہ تھا
کہا تھا جب کی ہماری اڑان اونچی ہے
نہیں پتہ کی یقیں کتنا پر گمان نہ تھا
ترے سرور میں اٹھ کر نکل گئے گھر سے
مگر خمار سڑک پر تھا مجھ کو دھیان نہ تھا
تمہارے عشق نے گویائی کو نکھارا ہے
غزل سرائی تھی لیکن میں خوش زبان نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.