Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمام جسم ہی گھایل تھا پر نشان نہ تھا

کارتیکے سنگھ

تمام جسم ہی گھایل تھا پر نشان نہ تھا

کارتیکے سنگھ

MORE BYکارتیکے سنگھ

    تمام جسم ہی گھایل تھا پر نشان نہ تھا

    گواہ سب تھے مگر حق میں اک بیان نہ تھا

    یہی سنا ہے محلے کے سب بزرگوں سے

    لگان کھیت کا تھا نسل پر لگان نہ تھا

    سمجھ لو پاؤں میں بینائی رکھ کے دیکھا ہے

    پہاڑی راہ تھی لیکن کہیں ڈھلان نہ تھا

    کہا تھا جب کی ہماری اڑان اونچی ہے

    نہیں پتہ کی یقیں کتنا پر گمان نہ تھا

    ترے سرور میں اٹھ کر نکل گئے گھر سے

    مگر خمار سڑک پر تھا مجھ کو دھیان نہ تھا

    تمہارے عشق نے گویائی کو نکھارا ہے

    غزل سرائی تھی لیکن میں خوش زبان نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے