Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمام کیف ترنم بغیر ساز ہوں میں

طالب دہلوی

تمام کیف ترنم بغیر ساز ہوں میں

طالب دہلوی

MORE BYطالب دہلوی

    دلچسپ معلومات

    جنوری 1939ء ؁

    تمام کیف ترنم بغیر ساز ہوں میں

    جو بے نیاز حقیقت ہے وہ مجاز ہوں میں

    مرے نیاز کی عظمت کسی کو کیا معلوم

    مزاج‌ ناز ہے مجھ سے دماغ ناز ہوں میں

    تجھے گمان کہ پردہ بہ پردہ تیرا وجود

    مجھے یقین کہ راز درون راز ہوں میں

    بدل گیا ہے تخیل ہی عشق کا ورنہ

    نیاز مند ہے تو اور بے نیاز ہوں میں

    مری خطا تھی نہ دیتے اگر نگاہ مجھے

    نگاہ دی ہے تو مجبور امتیاز ہوں میں

    دکھائے بھی تو حقیقت کہیں مجھے وہ مقام

    جہاں پہ قائل مجبوریٔ مجاز ہوں میں

    ہنوز روز ازل سے زباں پہ جاری ہے

    نہیں جو ختم وہ افسانۂ دراز ہوں میں

    دل غنی کو مرے حرص و آز سے نسبت

    برنگ سبزۂ بیگانہ بے نیاز ہوں میں

    مجاز اپنی جگہ مظہر حقیقت ہے

    حقیقتوں سے جو بالا ہے وہ مجاز ہوں میں

    عبث یہ کاوشیں دیر و حرم کو ہیں مجھ سے

    ہزار رند سہی پھر بھی پاکباز ہوں میں

    ملا کے آنکھ ذرا اس طرف ہو محو کلام

    یہ کیا کہا کہ حقیقت ہے تو مجاز ہوں میں

    بہت لطیف ہیں میری حقیقتیں طالبؔ

    حجاب ساز میں گویا نوائے ساز ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے