تمام مرحلۂ فرد و ذات ہونا ہے
تمام مرحلۂ فرد و ذات ہونا ہے
صلیب چڑھنے سے پہلے صلیب ڈھونا ہے
ہزار بار یزیدوں سے سامنا ہوگا
ہزار بار مجھے یوں ہی قتل ہونا ہے
ابھی وہ داغ گریباں پہ تبصرہ نہ کرے
ابھی تو خود اسے صابن سے ہاتھ دھونا ہے
سلگتی آگ کے جنگل کا اک شجر ہوں میں
مرا وجود یقیناً سراب ہونا ہے
ہمارے لوگ اسیران شعبدہ بازی
ہمارے شہر میں دانش وری کا رونا ہے
یہ جنس جاں کہ ابھی رائیگاں نہیں محسنؔ
کرید پاؤ تو مٹی تمام سونا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.