Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمام نیکیاں دریا میں ڈالنے کے لیے

آدرش دبے

تمام نیکیاں دریا میں ڈالنے کے لیے

آدرش دبے

MORE BYآدرش دبے

    تمام نیکیاں دریا میں ڈالنے کے لیے

    نکل پڑے ہیں سمندر کھنگالنے کے لیے

    ستم تو یہ ہے کے تیشہ نہیں ملا ہم کو

    پہاڑ کاٹ کے رستا نکالنے کے لیے

    نہ جانے کتنوں کی قیمت گرائی جاتی ہے

    امیر شہر کی قیمت اچھالنے کے لیے

    ہم ایسے لوگوں کو لایا گیا ہے دنیا میں

    کنویں میں کود کے سکہ نکالنے کے لیے

    کسی کے ہجر کی ہم آگ پیتے رہتے ہیں

    سلگتے لفظوں کو غزلوں میں ڈھالنے کے لیے

    ذرا سنبھالنا آ جائے آدمی کو اگر

    تو ایک غم ہی بہت ہے سنبھالنے کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے