تمام رات اسی فکر میں گزر جائے
تمام رات اسی فکر میں گزر جائے
کوئی تو صبح مری زندگی سنور جائے
وہ اپنے بچوں کو کیا اچھی تربیت دے گا
جو دیر رات گئے محفلوں سے گھر جائے
خیال اتنا رہے ریت سا خیال نہ ہو
بدلتے وقت کی آندھی میں جو بکھر جائے
اسی پہ آنکھ بچھائے ہوئے میں بیٹھا ہوں
تمہاری جانب منزل جو رہ گزر جائے
وہ کون تھا مرا دامن بھگو گیا ہے جو
وہ کس کی یاد ہے جو بے قرار کر جائے
کبھی امید کا دامن نہ چھوڑنا آزرؔ
جو آس ٹوٹی تو انسان سمجھو مر جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.