تمام رات وہ جاگا کسی کے وعدے پر
تمام رات وہ جاگا کسی کے وعدے پر
وفا کو آ ہی گئی نیند رات ڈھلنے پر
جو سب کا دوست تھا ہر انجمن کی رونق تھا
کل اس کی لاش ملی اس کے گھر کے ملبے پر
وہ ذوق فن ہو کہ شاخ چمن کہ خاک وطن
ہر اک کا حق ہے مرے خوں کے قطرے قطرے پر
حقیقتیں نظر آئیں تو کس طرح ان کو
تعصبات کی عینک ہے جن کے چہرے پر
چمن میں یوں تو تھے کچھ اور آشیاں لیکن
گری جو برق تو میرے ہی آشیانے پر
کرم مجھی پہ تھا سب باغبان و گلچیں کا
کسی نے قید کیا اور کسی نے نوچے پر
یہ دشت حزن ہے کرب و بلا کا صحرا ہے
چلے گا کون یہاں اب وفاؔ کے رستے پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.