Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمام شہر ہے اپنا مگر اکیلا ہوں

احسن اعظمی

تمام شہر ہے اپنا مگر اکیلا ہوں

احسن اعظمی

MORE BYاحسن اعظمی

    تمام شہر ہے اپنا مگر اکیلا ہوں

    ہے میرے ساتھ زمانہ مگر اکیلا ہوں

    عجیب کیفیت بے قراریٔ دل ہے

    ہجوم غم کا ہے نرغہ مگر اکیلا ہوں

    تمہارے آنے سے ہی دور ہوگی تنہائی

    ہے تیری یادوں نے گھیرا مگر اکیلا ہوں

    چلا ہوں شہر ستم میں پیام امن لئے

    بلند ہے مرا جذبہ مگر اکیلا ہوں

    تو ساتھ دے تو میں چھو لوں بلندیٔ افلاک

    مرا بھی عزم ہے اونچا مگر اکیلا ہوں

    کچھ اور پیار کے جھرنے بہیں تو بات بنے

    میں ہوں خلوص کا چشمہ مگر اکیلا ہوں

    نہ جانے کیسی ہے قسمت مجھ ایک قطرے کی

    ہوا ہوں شامل دریا مگر اکیلا ہوں

    رہ وفا میں کوئی ہم سفر نہیں میرا

    میں کارواں کا ہوں حصہ مگر اکیلا ہوں

    کیا نہ ترک جہاں کو ہوا نہ صحرا نورد

    بنا ہے لوگوں سے رشتہ مگر اکیلا ہوں

    نہ جانے کھو گئی اپنائیت کہاں احسنؔ

    لگا ہے اپنوں کا میلہ مگر اکیلا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے