Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمام شہر کے لوگوں کو ہم نوا کرنا

حمیرا رحمان

تمام شہر کے لوگوں کو ہم نوا کرنا

حمیرا رحمان

MORE BYحمیرا رحمان

    تمام شہر کے لوگوں کو ہم نوا کرنا

    ہمارے عکس میں پرچھائیاں بنا کرنا

    عجیب ریت ہے شہر نگار یاراں کی

    کہ پیار کہہ کے عداوت کی ابتدا کرنا

    جو اپنے خواب میں کاسہ بدست پائے گئے

    انہی پہ قرض ہے اپنے لیے دعا کرنا

    ہم اپنے سارے حوالوں سے چھپتے پھرتے ہیں

    ہمیں عذاب ہے رستوں میں فیصلہ کرنا

    صدا کے حق میں دریچے تمام بند ہوئے

    کرن سکھانے لگی روزنوں کو وا کرنا

    شب سیہ نے ستاروں کا ساتھ چھوڑ دیا

    کٹھن ہوا ہے مسافر کو راستہ کرنا

    نیا بہانہ ہے مصروف خود کو رکھنے کا

    جہاں چراغ جلانا وہیں ہوا کرنا

    ہم اپنی ذات کا امکان بھر تحفظ تھے

    کہ خود میں اترے تو شکل ہوا جدا کرنا

    حمیراؔ بڑھتے ہوئے دائروں کا رنگ حصار

    اور اس پہ خوف کہ جینے پر اکتفا کرنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے