تمام شہر نے جھوٹا شمار کر لیا تھا
تمام شہر نے جھوٹا شمار کر لیا تھا
پہ ہم نے پھر بھی ترا اعتبار کر لیا تھا
وہ لوگ جو مری دیوانگی سے خائف تھے
انہوں نے بھی تو جنوں اختیار کر لیا تھا
وہ ہجر کاٹنا مشکل سہی مگر تم نے
ذرا سی بات کو سر پر سوار کر لیا تھا
ستم تو یہ ہے کنارے پہ آ کے ڈوب گئے
بڑے سکون سے دریا تو پار کر لیا تھا
ندیمؔ ہم بھی زمانہ شناس ہو گئے تھے
عدوئے جان کو بھی اپنا یار کر لیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.