تمام تاروں کو جیسے قمر سے جوڑا ہے
تمام تاروں کو جیسے قمر سے جوڑا ہے
مری جبیں کو ترے سنگ در سے جوڑا ہے
خدا نے خود کو بظاہر چھپا کے رکھا ہے
ہمارے دل کو نہ جانے کدھر سے جوڑا ہے
وصال و ہجر کی ترتیب الٹی رکھی ہے
ادھر کا سلسلہ اس نے ادھر سے جوڑا ہے
خدا نے سادہ قلم سے بنایا ہم سب کو
ترے وجود کو اپنے ہنر سے جوڑا ہے
یہ چاند بھی تو ترے حسن کا بھکاری ہے
تمہارے حسن کو کس نے قمر سے جوڑا ہے
تمام لذتیں دنیا کے دل میں رکھی ہیں
خدا نے سکھ کو مگر اپنے گھر سے جوڑا ہے
تمام مدحتیں وقف بہ نام احمؐد ہیں
تمام ذکر کو اس تاجور سے جوڑا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.