تمام عمر رواں کا مآل حیرت ہے
تمام عمر رواں کا مآل حیرت ہے
جواب جس کا نہیں وہ سوال حیرت ہے
دکان چشم یہاں بے مثال حیرت ہے
اس آئنے کا سراسر کمال حیرت ہے
یہ زندگی تو ترے ساتھ ساتھ ختم ہوئی
جو مجھ میں باقی ہے وہ لا زوال حیرت ہے
وہ خواب ایسے تھے تعبیر ان کی تھی ہی نہیں
رمیدہ ہجر گریزاں وصال حیرت ہے
ہوئی طلسم زدہ جب یہ آئنے نے کہا
یہاں تو سارے کا سارا جمال حیرت ہے
عدم وجود عدم اف یہ سلسلے کیسے
میں لٹ گئی ہوں مگر مالا مال حیرت ہے
یہ کائنات ہے حیران اپنے ہونے پر
قدم قدم پہ یہاں محو حال حیرت ہے
- کتاب : ردائے ہجر (Pg. 43)
- Author : تسنیم عابدی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.