Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمام عمر گزاری ہے خیر میں نے بھی

مسعود احمد

تمام عمر گزاری ہے خیر میں نے بھی

مسعود احمد

MORE BYمسعود احمد

    تمام عمر گزاری ہے خیر میں نے بھی

    کہیں نہ لگنے دیے اپنے پیر میں نے بھی

    وہ ایک دریا جو خشکی پہ چڑھ کے ڈوب گیا

    لیا ہے تھوڑا بہت اس میں تیر میں نے بھی

    خیال یار سراسر تری مروت میں

    کیا ہے اپنی ہی حالت کو غیر میں نے بھی

    بس اپنے حلقۂ احباب کی حمایت میں

    پھر اپنے ساتھ کمایا ہے بیر میں نے بھی

    وہ گل بدن بھی تو اب باغ میں نہیں آتا

    اسی لیے تو یہ چھوڑی ہے سیر میں نے بھی

    سجا کے رکھا ہے دل میں بڑے قرینے سے

    تمہاری یاد کو یادش بخیر میں نے بھی

    وہی جو کام کیا کوہ کن نے تیشے سے

    کیا ہے کام وہ تیشے بغیر میں نے بھی

    بتوں سے دل کا تعلق ہے چولی دامن کا

    حرم کے ساتھ بنایا ہے دیر میں نے بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے