Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمام عمر ہو نہ پائی وہ نظر اپنی

صبا نقوی

تمام عمر ہو نہ پائی وہ نظر اپنی

صبا نقوی

MORE BYصبا نقوی

    تمام عمر ہو نہ پائی وہ نظر اپنی

    رہ حیات میں بنتی جو ہم سفر اپنی

    ہزار سنگ‌ راں زندگی کی راہ میں تھے

    نہ جانے کیسے جہاں میں ہوئی بسر اپنی

    زمیں پہ ضبط فغاں سعیٔ رائیگاں ٹھہرا

    فلک پہ جا کے ہوئی آہ بے اثر اپنی

    کسی رسالے میں شائع ہو جیسے کوئی غزل

    کچھ اس طرح سے ہوئی بات مشتہر اپنی

    مجھے شکایت اغیار سے غرض کیوں ہو

    ہنسی اڑائی ہے یاروں نے خاص کر اپنی

    وہ کیا کسی کو ملاقات کا شرف دے گا

    جو خیریت بھی نہ لکھ پائے دو سطر اپنی

    ملا نہ چین تری جستجو میں سارا دن

    لگی نہ آنکھ ترے غم میں رات بھر اپنی

    سراغ منزل عرفاں نہ مل سکے گا کبھی

    غلط روی سے ہزیمت ہے سربسر اپنی

    گلوں کا خون تھا رنگ بہار کے پیچھے

    فریب کھا نہ سکی چشم معتبر اپنی

    ہوائے شوق کے پیچھے غبار بن کے اڑی

    بساط بھول گئی ہستیٔ بشر اپنی

    میں انکشاف کروں بھی تو کس طرح سے صباؔ

    طویل راز ہے اور عمر مختصر اپنی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے