تمام عمر کبھی مجھ سے حل ہوا ہی نہ تھا
تمام عمر کبھی مجھ سے حل ہوا ہی نہ تھا
وہ مسئلہ جو حقیقت میں مسئلہ ہی نہ تھا
بدن سے جس کی تھکن آج تک نہیں اتری
میں اس سفر پہ روانہ کبھی ہوا ہی نہ تھا
کچھ اس لیے بھی مجھے ہجر میں سہولت ہے
ترا وصال کبھی میرا مدعا ہی نہ تھا
بدن کا بھید کھلا ہے ترا بدن چھو کر
یہ مصرع مجھ پہ وگرنہ کبھی کھلا ہی نہ تھا
اسی لیے تو مجھے لوٹنا پڑا سیدؔ
کہ میرے پاس کوئی اور راستہ ہی نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.