تمام عمر نمک خوار تھے زمیں کے ہم
تمام عمر نمک خوار تھے زمیں کے ہم
وفا سرشت میں تھی ہو رہے یہیں کے ہم
نکل کے روح ڈنواڈول ہو نہ جائے کہیں
ہزار حیف نہ دنیا کے ہیں، نہ دیں کے ہم
نظر اٹھا کے نہ دیکھا کسی طرف تا عمر
رہے خیال میں اک چشم سرمہ گیں کے ہم
زمیں چھڑائی گئی ہم سے جب بنا کر خاک
یہاں پہ کیا نہ رہے اے صبا کہیں کے ہم
یہاں مکاں ہے تو کیوں آسماں کی سیر کریں
مکیں ہیں شادؔ ازل سے اسی زمیں کے ہم
زمانہ شادؔ ہمیں کیوں بھلا نہیں دیتا
نہ ہجو کے نہ سزاوار آفریں کے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.