تمام عمر رہا زندگی سے الجھا ہوا
بیاں جو حرف تمنا کیا تو شکوہ ہوا
بچھڑ کے اس سے رہا مطمئن کہاں میں بھی
کبھی جو ذکر کسی سے کیا تو نجویٰ ہوا
عجیب دست ہنر نے ہے یہ سوال کیا
مرا وجود ہے کیوں مجھ سے آج روٹھا ہوا
مرا یہ شہر مرے حال پہ ترس کھائے
جہاں گیا میں وہیں اک نیا تماشہ ہوا
یہ میرے لوگ نہیں کھاتے رحم کیوں مجھ پر
میں ان کے شہر میں پھرتا ہوں آج بھٹکا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.