تمام عمر یہ عقدہ نہیں کھلا مجھ سے
تمام عمر یہ عقدہ نہیں کھلا مجھ سے
ہر ایک شخص ہے کیونکر گریز پا مجھ سے
عجیب حکم ہے اس کی سزا بھی میں کاٹوں
وہ ایک جرم جو سرزد نہیں ہوا مجھ سے
میں کس طرح سے اسے زندگی سمجھ لیتا
جو ایک بار بھی کھل کر نہیں ملا مجھ سے
نظر جو اس سے ہٹاؤں تو ایسا لگتا ہے
کوئی نماز ہوئی ہو کہیں قضا مجھ سے
ہجوم شہر پہ الزام کس لیے عاصمؔ
مرا نصیب ہی کرتا رہا دغا مجھ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.