تمام زندگی تسکین آرزو نہ ہوئی
تمام زندگی تسکین آرزو نہ ہوئی
کہ جیسی چاہی تھی ویسی تو گفتگو نہ ہوئی
میں دل کے زخموں کا اظہار کس طرح کرتا
جب آنکھ ہی ترے غم میں لہو لہو نہ ہوئی
بتا رہی ہے یہی چاک دامنی میری
مری حیات کی چادر کبھی رفو نہ ہوئی
کسی کے بہتے ہوئے اشک پی لئے تھے کبھی
پھر اس کے بعد مجھے حاجت سبو نہ ہوئی
وہ دیکھتا ہے غریبوں کو یوں حقارت سے
کہ جیسے ان کی یہاں کوئی آبرو نہ ہوئی
کسی کی ایک جھلک طور کر گئی تھی مجھے
کسی کے دید کی پھر دل میں آرزو نہ ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.