تماشا بن گئیں نظریں جہاں دیکھا جدھر دیکھا
تماشا بن گئیں نظریں جہاں دیکھا جدھر دیکھا
عبدالمجید درد بھوپالی
MORE BYعبدالمجید درد بھوپالی
تماشا بن گئیں نظریں جہاں دیکھا جدھر دیکھا
ترے جلوؤں میں گم ہو کر تجھی کو جلوہ گر دیکھا
بس اتنا طور پر جا کر تجلی کا اثر دیکھا
کہ موسیٰ نے خود اپنے آپ کو بھی بے خبر دیکھا
سکوں ملنا کجا تڑپا دیا بیمار ہجراں کو
عجب انداز دل جوئی ترا اے چارہ گر دیکھا
وہ عیسیٰ ہو کہ ہو منصور یا اہل وفا کوئی
ہمیشہ تیرے دیوانوں کو ہم نے دار پر دیکھا
ہوا ہے جب سے دل میرا گرفتار اسیر غم
نہ نالے ہی رسا دیکھے نہ آہوں میں اثر دیکھا
نہ ہو کیوں لائق صد آفریں دیوانۂ ہستی
اسی جانب چلا ہے راستہ جو پر خطر دیکھا
مسیحائی تمہاری شہرۂ آفاق ہے لیکن
کسی درد آشنا دل کو بھی تم نے جھانک کر دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.