تماشائے وہم و یقیں اور کیا ہے
تماشائے وہم و یقیں اور کیا ہے
یہ ہنگامۂ کفر و دیں اور کیا ہے
حدیث محبت کی تکمیل ظاہر
ہمارا دم واپسیں اور کیا ہے
وہی نور اکمل جو ہے غیر فانی
ضیائے رخ آتشیں اور کیا ہے
مجھے دور رکھ کر لبھانے کی کوشش
تماشائے خلد بریں اور کیا ہے
کسی کی توجہ کی زندہ حقیقت
مرا اعتقاد و یقیں اور کیا ہے
ترے حسن کا ایک ادنیٰ سا پرتو
یہ تنویر ماہ مبیں اور کیا ہے
بجز ایک نقش کف پائے جاناں
مری سجدہ گاہ یقیں اور کیا ہے
تری زلف مشکیں کی خوشبوئے دل کش
شمیم گل و یاسمیں اور کیا ہے
بشیرؔ اس کے جلووں کی تاثیر دل کش
محبت کا نقش حسیں اور کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.