تماشا پھر سر بازار کرنا
تماشا پھر سر بازار کرنا
پھر اپنے عہد سے انکار کرنا
یہی ہے مشغلہ کار جنوں میں
بنانا پھر اسے مسمار کرنا
فریب آرزو ہی زندگی ہے
سرابوں میں سفر بے کار کرنا
جسے پانے کی خواہش میں جئے تھے
اسی کی ذات کا انکار کرنا
جزیرے خواہشوں کی راہ میں ہیں
مگر لازم سمندر پار کرنا
جسے اک عمر کی کاوش سے بھولے
اسی کی یاد پر اسرار کرنا
دریچوں سے لگی آنکھوں کی صورت
کبھی چھپنا کبھی اظہار کرنا
ابھی اک آخری سچ بولنا ہے
خوشی سے پھر سپرد دار کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.