تمنا کا بدن بکھرا پڑا ہے
وہ اک گلدان جو ٹوٹا پڑا ہے
تری آہٹ پہ شاید چونک اٹھے
بہت دن سے بدن گونگا پڑا ہے
جسے دامن میسر ہے وہ روئے
یہاں اک عمر کا سوکھا پڑا ہے
ابھی پہچان باقی ہے ہماری
ابھی تک گاؤں میں حصہ پڑا ہے
تجھے جلدی ہے واپس لوٹنے کی
تعلق کا سرا الجھا پڑا ہے
جو چاہے مانگ لو قیمت تم اپنی
ابھی کردار پر پردہ پڑا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.