Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمنائیں اذیت کا نظارہ ہم نہ کہتے تھے

ذیشان ساجد

تمنائیں اذیت کا نظارہ ہم نہ کہتے تھے

ذیشان ساجد

MORE BYذیشان ساجد

    تمنائیں اذیت کا نظارہ ہم نہ کہتے تھے

    خسارا ہے خسارا ہی خسارا ہم نہ کہتے تھے

    تمہاری انتہائیں انت پر بے سود نکلی ہیں

    سمندر جتنا گہرا اتنا کھارا ہم نہ کہتے تھے

    نہ تو بندوں سے ہے راضی نہ بندے تجھ سے راضی ہیں

    خدائی روگ ہے پروردگارا ہم نہ کہتے تھے

    یہ میدان تگ و دو ہے مشقت ہی مشقت ہے

    وہی جیتے گا جو سو بار ہارا ہم نہ کہتے تھے

    غلامی کو تو آزادی سمجھتے ہیں یہاں انساں

    یہ ہتھکڑیوں میں کر لیں گے گزارا ہم نہ کہتے تھے

    چنا تھا تو نے جو رستہ اسے ہم ترک کر آئے

    سیانوں کو ہے کافی اک اشارا ہم نہ کہتے تھے

    سبھی نے اپنے تنکے بھی بالآخر خود اٹھائے ہیں

    نہیں ہوگا یہاں کوئی سہارا ہم نہ کہتے تھے

    نہ ذیشانؔ آگہی پوری ہوئی عمریں ہوئیں پوری

    نہ ہوگا علم کا کوئی کنارا ہم نہ کہتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے