تمناؤں میں الجھے رہ گئے ہیں
ہمارے بچے بوڑھے رہ گئے ہیں
وہ آنکھیں کتنا آگے جا چکی ہیں
سمندر کتنا پیچھے رہ گئے ہیں
ابھی تنہا وہ گزری ہے یہاں سے
ہزاروں دل دھڑکتے رہ گئے ہیں
جنہیں بانہوں میں بھر کر سو رہی ہو
بہت اچھے وہ تکیے رہ گئے ہیں
بظاہر اک نیا پن آ چکا ہے
مگر یہ دل پرانے رہ گئے ہیں
یہ کس نے خواب سے آ کر جگایا
ہم اس کو چھوتے چھوتے رہ گئے ہیں
کسی کو باغ حاصل ہو چکے ہیں
کہیں انگور کھٹے رہ گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.