تہمید ستم اور ہے تکمیل جفا اور
تہمید ستم اور ہے تکمیل جفا اور
چکھنے کا مزا اور ہے پینے کا مزا اور
دونوں ہی بنائے کشش و جذب ہیں لیکن
نغموں کی صدا اور ہے نالوں کی صدا اور
اے فطرت غم زیست ہی کیا کم تھی مصیبت
نازل ہوئی اس پر یہ محبت کی بلا اور
ٹکرا کے وہیں ٹوٹ گئے شیشہ و ساغر
مے خواروں کے جھرمٹ میں جو ساقی نے کہا اور
وہ خود نظر آتے ہیں جفاؤں پہ پشیماں
کیا چاہیے اب تم کو شکیلؔ اس کے سوا اور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.