تمکیں ہے اور حسن گریباں ہے اور ہم
تمکیں ہے اور حسن گریباں ہے اور ہم
خودداریوں کا خواب پریشاں ہے اور ہم
ساحل سے دور غرق ہوئی کشتئ امید
موجوں کو چھیڑتا ہوا طوفاں ہے اور ہم
کس نے حریم ناز کا پردہ الٹ دیا
نظروں میں ایک شعلۂ لرزاں ہے اور ہم
تیری تجلیاں ہیں جہاں تک نظر گئی
اسرار کائنات کا عرفاں ہے اور ہم
بالیں سے کون محو تبسم گزر گیا
اب ہر نظر بہار بد اماں ہے اور ہم
وارفتگیٔ عشق نے پہنچا دیا کہاں
خاموش اک فضائے بیاباں ہے اور ہم
اے دلؔ یہ سن رہے ہیں کہ دنیا بدل گئی
اب تک انہیں حدوں میں بیاباں ہے اور ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.