تن پر احباب کے ہم خونیں قبا دیکھتے ہیں
تن پر احباب کے ہم خونیں قبا دیکھتے ہیں
کون اس جرم کی پاتا ہے سزا دیکھتے ہیں
ناخدا نے ہمیں منجھدار میں لا کر چھوڑا
کیا ہے اپنے لیے فرمان خدا دیکھتے ہیں
ہمیں کر دیتا ہے احساس ندامت زخمی
نطق جب اوڑھے خموشی کی ردا دیکھتے ہیں
گل شرر بار ہیں شبنم بھی لہو روتی ہے
مژدہ کیا لائے ہے اب موج صبا دیکھتے ہیں
پھر ہے معصومیت حسن پہ یلغار گناہ
پھر لہو رنگ ہوا دست حنا دیکھتے ہیں
دین و ایماں کے پرستار بچارے دن رات
سہمے سہمے ہوئے تاثیر دعا دیکھتے ہیں
عشق ہی بخشے ہے خوش منظری ہم کو گوہرؔ
ورنہ یاں سلسلۂ رقص قضا دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.