تنگ دستی کا برا ہو سب سے یارانے گئے
تنگ دستی کا برا ہو سب سے یارانے گئے
ہاں مگر اپنے پرائے آج پہچانے گئے
دوش ہے قسمت کا اپنی اب کسے الزام دیں
بن گئے دشمن وہی ہم جن کو اپنانے گئے
سیکڑوں رنج و الم دل میں بسا کر لائے ہیں
جب بھی ہم محفل میں ان کی دل کو بہلانے گئے
تجھ پہ بھی الزام کچھ آیا تو ہوگا بے وفا
تیری محفل سے جو اٹھ کر تیرے دیوانے گئے
ہو گیا احساس خودداری کا ماہرؔ جب سے ہم
غیر کے در پر نہ اب تک ہاتھ پھیلانے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.