Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہا امین جرأت اظہار میں ہی تھا

ذکی محفوظ

تنہا امین جرأت اظہار میں ہی تھا

ذکی محفوظ

MORE BYذکی محفوظ

    تنہا امین جرأت اظہار میں ہی تھا

    شاید اسی بنا پہ سر دار میں ہی تھا

    سب کی نظر تھی اس کی عنایات کی طرف

    لیکن حریص لذت آزار میں ہی تھا

    دیکھا ہے جھانک کر جو کبھی اپنی ذات میں

    ایسا لگا کہ صرف گنہ گار میں ہی تھا

    کچھ میں ہی جانتا ہوں کمی جو بھی مجھ میں ہے

    کہنے کو ایک صاحب کردار میں ہی تھا

    میں ہی تھا جس پہ جان چھڑکتے تھے تم کبھی

    کچھ یاد ہے تجھے ترا دلدار میں ہی تھا

    کیوں صرف میرے ہاتھ قلم کر دئے گئے

    شاید اکیلا شہر میں فنکار میں ہی تھا

    منبع تھی خیر و شر کا مری اپنی ذات ہی

    اپنی انا سے برسر پیکار میں ہی تھا

    مجھ پر ہی تھا عتاب زمانہ تمام عمر

    شہر وفا میں صاحب پندار میں ہی تھا

    اہل خرد بھی کرتے ہیں اب پیروی ذکیؔ

    دشت جنوں میں قافلہ سالار میں ہی تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے