تنہا چاند کو دیکھا ہوگا
تنہا چاند کو دیکھا ہوگا
کوئی یاد تو آیا ہوگا
ضبط کا شیشہ چٹخا ہوگا
یاد نے کنکر پھینکا ہوگا
ساون کی بھیگی خوشبو نے
سانسوں کو سلگایا ہوگا
گاگر سے چمٹی ہے رادھاؔ
شیامؔ جو اس کو چھوتا ہوگا
ہم کیا خاک غزل لکھیں جب
انگڑائی پر پہرہ ہوگا
تیرے تیور دیکھ کے اکثر
موسم رنگ بدلتا ہوگا
جس نے پیار لٹایا اس کا
آنسو ہی سرمایہ ہوگا
وصل کی چاہ میں تپتا سورج
ساغر ڈوب کے روتا ہوگا
سونپ کے موجوں کو بے چینی
پیاسا ساحل سوتا ہوگا
تارہ ٹوٹا اور دل دھڑکا
تجھے کسی نے مانگا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.