Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہا ہر ایک رہ سے گزر جانا چاہیے

جمشید مسرور

تنہا ہر ایک رہ سے گزر جانا چاہیے

جمشید مسرور

MORE BYجمشید مسرور

    تنہا ہر ایک رہ سے گزر جانا چاہیے

    جیسے جیے ہیں ویسے ہی مر جانا چاہیے

    جانے یہ دل کا درد کہاں تک ستائے گا

    دریا چڑھے تو اس کو اتر جانا چاہیے

    بجھ کر وجود شعلہ سلگتا ہے کس لیے

    میں راکھ ہوں تو مجھ کو بکھر جانا چاہیے

    آوارگی میں کب سے گزرتی ہے رات بھی

    آخر کبھی تو شام کو گھر جانا چاہیے

    اے دوستو کھڑے ہو مرے گرد کس لیے

    کوئی بتاؤ مجھ کو کدھر جانا چاہیے

    ہر جلوۂ جمال سے تنگ آ چکا ہے جی

    اک روز زندگی سے بھی بھر جانا چاہیے

    جمشیدؔ سن رہے ہو سفر کی پکار کیا

    طوفاں کو یوں نہ رہ میں ٹھہر جانا چاہیے

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 577)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے