تنہا کس طرح جیا جائے یہ اب سوچتے ہیں
تنہا کس طرح جیا جائے یہ اب سوچتے ہیں
شہر میں کس سے ملا جائے یہ اب سوچتے ہیں
جانی پہچانی سبھی صورتیں خاموش ہوئیں
حال دل کس سے کہا جائے یہ اب سوچتے ہیں
کوئی مقصد نہ کوئی راہ نہ کوئی منزل
اس طرح کیسے جیا جائے یہ اب سوچتے ہیں
شہر میں کوئی بھی ہنگامہ نہیں اب کے برس
کوئی الزام لیا جائے یہ اب سوچتے ہیں
ایک چوراہے پہ خاموش کھڑے ہیں رحمتؔ
کون سی سمت چلا جائے یہ اب سوچتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.