Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہا قمر کو چھوڑ کے تارے چلے گئے

صہیب فاروقی

تنہا قمر کو چھوڑ کے تارے چلے گئے

صہیب فاروقی

MORE BYصہیب فاروقی

    تنہا قمر کو چھوڑ کے تارے چلے گئے

    غربت میں جیسے یار ہمارے چلے گئے

    ہم زندگی کو ایسے گزارے چلے گئے

    جیسے کہ کوئی قرض اتارے چلے گئے

    تم کیا بدل گئے کہ زمانہ بدل گیا

    خوش قسمتی کے سارے ستارے چلے گئے

    جو پھل گرے زمیں پہ وہ یاروں نے چن لیے

    ہم پتھروں کو پیڑ پہ مارے چلے گئے

    اس نے بڑے فریب سے ہر شرط جیت لی

    ہم بھی بڑے خلوص سے ہارے چلے گئے

    اب موسم بہار بھی دینے لگا فریب

    آنکھوں کی تاب لے کے نظارے چلے گئے

    وہ کیا گئے کہ غزلیں بھی بے جان ہو گئیں

    سب رمز سب کنائے اشارے چلے گئے

    اس سے زیادہ ہم سے تعیش نہ ہو سکا

    گاؤں گئے تو نہر کنارے چلے گئے

    منظر کشی کچھ ایسی کی واعظ نے حشر کی

    مسجد کو ہم بھی خوف کے مارے چلے گئے

    ان کی جفا وفا میں نہ تبدیل ہو سکی

    ہم جان و دل کی نذر گزارے چلے گئے

    آنکھیں کھلیں تو دھوپ تھی ہر سو وہی صہیبؔ

    خوابوں کے سب حسین نظارے چلے گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے