Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہا سفر میں چلنے کی عادت تجھے بھی ہو

محمد مستحسن جامی

تنہا سفر میں چلنے کی عادت تجھے بھی ہو

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    تنہا سفر میں چلنے کی عادت تجھے بھی ہو

    ویران مقبروں سے عقیدت تجھے بھی ہو

    یخ بستہ شب گزار کبھی تو بھی ہجر میں

    میری طرح کسی سے مودت تجھے بھی ہو

    تجھ سے بچھڑ کے کتنا حسیں ہو گیا ہوں میں

    آ سامنے کہ تھوڑی سی حیرت تجھے بھی ہو

    میں چاہتا نہیں کہ تری آنکھ نم رہے

    میں چاہتا نہیں کہ اذیت تجھے بھی ہو

    میں چاہتا نہیں کہ ترے دل میں خوف ہو

    تھوڑی سی زندگی سے شکایت تجھے بھی ہو

    تو مجھ کو اپنی ذات سے یکسر نہ کر جدا

    ایسا نہ ہو کہ خاک سے وحشت تجھے بھی ہو

    بہتر ہے خامشی سے بچھڑ جائیں ایک دن

    ممکن ہے فاصلوں کی ضرورت تجھے بھی ہو

    مجھ کو بھی کوئی کام نہیں آج کل رضاؔ

    ممکن ہے ان دنوں کوئی فرصت تجھے بھی ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے