تنہائی ہے مے خوار ہے اور پچھلا پہر ہے
تنہائی ہے مے خوار ہے اور پچھلا پہر ہے
اب دل پہ تری یاد کے شب خون کا ڈر ہے
دیواروں پہ ہریالی درختوں پہ امربیل
ہجراں کا حویلی کی ہر اک شے پہ اثر ہے
ڈستی ہیں سر شام مکینوں کو پناہیں
بستی کی ہوائیں ہیں کہ ناگن کا گزر ہے
ہم خانہ بدوشوں کا قبیلہ تو ازل سے
تاریک رہ عشق میں مصروف سفر ہے
انجان جزیرے پہ ہمیں پھینک دیا ہے
انسان نہ بھگوان نہ سایہ نہ شجر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.