تنہائی کا بوجھ اٹھائے پھرتی ہوں
آنکھوں کی قندیل جلائے پھرتی ہوں
کون ہے جو دکھ درد کسی کا بانٹ سکے
اپنے دل کے ساتھ لگائے پھرتی ہوں
عشق میں تیرے ہرجائی اک مدت سے
دیوانوں سا حال بنائے پھرتی ہوں
تم نے تو کر گھر اپنا آباد لیا
میں تو گھر کی آس لگائے پھرتی ہوں
تم سورج تھے چھوڑ گئے اندھیارے میں
میں سر پر لے رات کے سائے پھرتی ہوں
تیرے بعد شگفتہؔ میں سب لوگوں کے
گلی گلی میں طعنے کھائے پھرتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.