Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہائی نے پھر بزم سجا لی ہے تو کیا ہے

ثروت زہرا

تنہائی نے پھر بزم سجا لی ہے تو کیا ہے

ثروت زہرا

MORE BYثروت زہرا

    تنہائی نے پھر بزم سجا لی ہے تو کیا ہے

    چپ نے جو کہیں آگ جلالی ہے تو کیا ہے

    لو خاک نشینان بیابان چلے پھر

    منزل نے مری پیاس بجھا لی ہے تو کیا ہے

    شاید رگ جاں توڑ کے نکلی ہے تمنا

    خوابوں نے کوئی بزم سجا لی ہے تو کیا ہے

    پھر عکس بجھا جاتا ہے سورج کی ضیا سے

    آئینے سے وہ دھول اٹھا لی ہے تو کیا ہے

    میں بھول بھلیوں میں کہیں گھوم رہی ہوں

    دل نے کوئی دیوار گرا لی ہے تو کیا ہے

    منت کش احساس کہاں چین ملے گا

    منت مری صدیوں نے بڑھا لی ہے تو کیا ہے

    مہندی کا کوئی رنگ ذرا دن نہیں ٹھہرا

    مٹھی میں وہی خاک سجا لی ہے تو کیا ہے

    مجھ میں ہی مری روح بھٹکتی ہے تو کب سے

    آوارگیٔ شام سنبھالی ہے تو کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے