Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہائی نے وہ رقص و تماشہ کیا کہ واہ

رنکی سنگھ صاحبہ

تنہائی نے وہ رقص و تماشہ کیا کہ واہ

رنکی سنگھ صاحبہ

MORE BYرنکی سنگھ صاحبہ

    تنہائی نے وہ رقص و تماشہ کیا کہ واہ

    ایسا جہاں میں عشق نے رسوا کیا کہ واہ

    دشمن بھی میری خاک قدم چوم کر گئے

    ایسی انا سے میں نے گزارا کیا کہ واہ

    اس کی جفا کو میں نے یوں بخشیں بلندیاں

    اس کو بنا کے دیوتا سجدہ کیا کہ واہ

    گرداب وقت میں میری کشتی کو دیکھ کر

    اپنوں نے مسکرا کے کنارا کیا کہ واہ

    زخموں کے ہر بھنور میں ابھر آئی کہکشاں

    اک چارہ گر نے ایسا مداوا کیا کہ واہ

    اشکوں نے وہ دکھائے کمالات عشق میں

    دیوار و در کو خوب رو سبزہ کیا کہ واہ

    کھلنے دیا نہ رنج کا کوئی بھی مدعا

    ایسی ادا سے عشق کا شکوہ کیا کہ واہ

    وہ خوشبوؤں کی موج ہے پھولوں کی ہے ادا

    ایسے مرے نفس میں بسیرا کیا کہ واہ

    دے گا مثال وقت بھی اس کے کمال کی

    یوں صاحبہؔ نے دشت کو دریا کیا کہ واہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے