تنہائی سے جب اکتا کے بیٹھ گیا
میں پھر میخانے میں آ کے بیٹھ گیا
پتھر کو پتھر ہی اچھے لگتے ہیں
سو اپنے طبقے میں جا کے بیٹھ گیا
آج گلی سے میں نے دیکھا تھا اس کو
چندہ چھت پر ہی شرما کے بیٹھ گیا
سانجھ ڈھلی تو ہم بھی اپنے گھر آئے
سایا پاس ہمارے آ کے بیٹھ گیا
آخر ایک چراغ نے ایسی کیا ٹھانی
دیکھو آگے آج ہوا کے بیٹھ گیا
لوگوں نے پوچھا جب اس کے بارے میں
راہیؔ اپنی نظم سنا کے بیٹھ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.