تنہائی تمہاری بھی ضرورت تو نہیں ہے
تنہائی تمہاری بھی ضرورت تو نہیں ہے
تم کو بھی کہیں درد محبت تو نہیں ہے
منہ پھیر لیا تم نے ہمیں دیکھنے کے بعد
یہ چیز تمہاری کہیں عادت تو نہیں ہے
وہ مانگتے ہیں آج گناہوں کی معافی
یا رب بتا دے آج قیامت تو نہیں ہے
میں چاہتا ہوں چاند تمہیں کہہ کے پکاروں
پھر سوچتا ہوں کوئی حماقت تو نہیں ہے
دولت ملی تو ٹھیک سے ملنے لگے ہیں لوگ
انسان کی پہچان یہ دولت تو نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.