Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہائیاں جو راس نہ آئیں تو کیا کریں

رئیس اختر

تنہائیاں جو راس نہ آئیں تو کیا کریں

رئیس اختر

MORE BYرئیس اختر

    تنہائیاں جو راس نہ آئیں تو کیا کریں

    زخموں کی انجمن نہ سجائیں تو کیا کریں

    اس دور کشمکش میں محبت کا نام بھی

    دانستہ لوگ بھول نہ جائیں تو کیا کریں

    اک آسرا تو چاہئے جینے کے واسطے

    حالات کا فریب نہ کھائیں تو کیا کریں

    دل بھی یہاں بہت ہیں سوالات بھی بہت

    لیکن کوئی جواب نہ پائیں تو کیا کریں

    واقف ہیں ہم بھی عشق کے آداب سے مگر

    دیوانہ خود ہی لوگ بنائیں تو کیا کریں

    ویراں ہے پہلی شام سے مقتل کے راستے

    گھبرا کے مے کدہ کو نہ جائیں تو کیا کریں

    دم گھٹ رہے ہیں تلخ حقائق کے زہر سے

    خوابوں کی بستیاں نہ بسائیں تو کیا کریں

    دنیا کے ہر فریب کو احسان مان کر

    دنیا کا حوصلہ نہ بڑھائیں تو کیا کریں

    تفسیر کائنات تو آسان ہے رئیسؔ

    اپنے ہی دل کا راز نہ پائیں تو کیا کریں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے