Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہائیوں میں اشک بہانے سے کیا ملا

اجے سحاب

تنہائیوں میں اشک بہانے سے کیا ملا

اجے سحاب

MORE BYاجے سحاب

    تنہائیوں میں اشک بہانے سے کیا ملا

    خود کو دیا بنا کے جلانے سے کیا ملا

    مجھ سے بچھڑ کے ریت سا وہ بھی بکھر گیا

    اس جانے والے شخص کو جانے سے کیا ملا

    اب بھی مرے وجود میں ہر سانس میں وہی

    میں سوچتا ہوں اس کو بھلانے سے کیا ملا

    تو کیا گیا کہ دل مرا خاموش ہو گیا

    ان دھڑکنوں کے شور مچانے سے کیا ملا

    اپنے ہی ایک درد کا چارہ نہ کر سکے

    سارے جہاں کا درد اٹھانے سے کیا ملا

    جس کے لیے لکھا اسے وہ تو نہ سن سکا

    وہ گیت محفلوں کو سنانے سے کیا ملا

    ان کا ہر ایک حرف ہے دل پر لکھا ہوا

    اس دوست کے خطوں کو جلانے سے کیا ملا

    سوچو ذرا کہ تم نے زمانے کو کیا دیا

    کیوں سوچتے ہو تم کو زمانے سے کیا ملا

    مأخذ :
    • کتاب : میں اردو بولوں(شعری مجموعہ) (Pg. 36)
    • Author : اجئے سحاب
    • مطبع : اردو پریس کلب(یو۔پی۔سی) انٹر نیشنل پبلی کیشنز (2019)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے