تنور وقت کی حدت سے ڈر گئے ہم بھی
تنور وقت کی حدت سے ڈر گئے ہم بھی
مگر تپش میں تپے تو نکھر گئے ہم بھی
جہاں پہنچ کے مسافر کے رخ بدلتے ہیں
رہ حیات کے اس موڑ پر گئے ہم بھی
جلا دیا تھا سفینہ اتر کے ساحل پر
جنون فتح میں کیا کیا نہ کر گئے ہم بھی
جدید رنگ سے مدھم ہوا نہ رنگ کہن
قدیم رنگ میں وہ رنگ بھر گئے ہم بھی
قدم قدم پہ ستم سہ کے جی رہے تھے جسے
اسی حیات کی بانہوں میں مر گئے ہم بھی
نہ کچھ جنون تجسس کا پوچھیے عالم
کہاں کہاں سے نہ کوثرؔ گزر گئے ہم بھی
- کتاب : Junoon Ki Aagahi (Pg. 125)
- Author : Kausar Siwani
- مطبع : Arshia Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.